بہت نادان ہے سمجھتا نہیں، محبوب میرا
اگرچہ میرا حال دل جانتا ہے، محبوب میرا
میں کسی اور کا کیسے ہو سکتا ہوں آخر
دنیا بھر سے پیارا ہے مجھے، محبوب میرا
دنیا ظالم ہے، دو دلوں کو جدا بھی کرتی ہوگی
مجھ پہ بھروسہ کیوں نہیں رکھتا، محبوب میرا
داؤ پہ لگا دیا ہے میں نے، اپنا سبھی کچھ
جاوید اب تو سرمایہ ہے فقط، محبوب میرا