محسوس کی ہے تیری ضرورت کبھی کبھی
Poet: nasir kazmi By: muhammad nawaz, sangla hillہوتی ہے تیرے نام سے وحشت کبھی کبھی
 برہم ہوئی ہے یوں بھی طبیعت کبھی کبھی
 
 اے دل کسے نصیب یہ توفیق اضطراب
 ملتی ہے زندگی میں یہ راحت کبھی کبھی
 
 تیرے کرم سے اے عالم حسن آفریں
 دل بن گیا ہے دوست کی خلوت کبھی کبھی
 
 جوش جنوں میں درد کی طغیانیوں کے ساتھ
 اشکوں میں ڈھل گئی تیری صورت کبھی کبھی
 
 تیرے قریب رہ کے بھی دل مطمئن نہ تھا
 گزری ہے مجھ پہ یہ بھی قیامت کبھی کبھی
 
 کچھ اپنا ہوش تھا نہ تمہارا خیال تھا
 یوں بھی گزر گئی شب فرقت کبھی کبھی
 
 اے دوست ہم نے ترک محبت کے باوجود
 محسوس کی ہے تیری ضرورت کبھی کبھی
More Love / Romantic Poetry






