Add Poetry

محفلوں سے رہا ہوئے اب تنہائی سے ضمانت نہیں ہوتی

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

محفلوں سے رہا ہوئے اب تنہائی سے ضمانت نہیں ہوتی
تقدیروں کا یہ بھروسہ کہ زندگی بھی سلامت نہیں ہوتی

یوں تو لفظوں کی ملامت بُری گت کردیتی ہے دل کو
سب اندر کے جوہر ہیں باہر کوئی علامت نہیں ہوتی

ارادوں کی قلت نے قدموں کو کب سے لغام دے رکھا ہے
اُسی ہی دروغ سے اپنی ترقی میں قدامت نہیں ہوتی

انجاں تصوروں میں ڈوبے تو پھر کنارہ کہاں ملا
بشر کو جب عادتیں محتاج کردیں تو نَدامَت نہیں ہوتی

قابل تعمیل سے دیکھو ہر چیز اپنی فضیلت سے شاہکار ہے
کیا کریں حق ادا کرنے تک یہ زندگی امانت نہیں ہوتی

میں فقط اپنے استقلال سے مستقل کی طرف چل رہا ہوں
خوامخواہ الجھنوں سے اتنا لڑنے کی ذلالت نہیں ہوتی

 

Rate it:
Views: 393
03 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets