محفلوں کا دور ختم ہوا تنہائی پہچان ہوئی ہے
انکی تصویر جب سےاس دل کی مہمان ہوئی ہے
خیال بھی اپنی جان نچھاور کرنے لگے ہیں ان پر
جیسے محبت ہم پے نہیں ان پر مہربان ہوئی ہے
چمن کے گل بھی اکثر یہ بات کرتے پائے گئے ہیں
یہ قسمت ہے اسکی جو قدرت مہربان ہوئی ہے