مدت ہوئی ہےشاعری کےجوہردکھاتےہوئے
نظمیں لکھتےہوئےاپنی غزلیں سناتےہوئے
وہ اپنا کوئی اتہ پتہ نہیں دےگیاجاتےہوئے
میں تھک گیاہوں صحرا کی خاک اڑاتےہوئے
ایک دن دنیا سے میں کوچ کرجاؤں گا
انتظارمیں اشکوں کہ موتی پروتےہوئے
میراسر بھی بلند تھا سرمقتل جاتےہوئے
وہ دیکھتےرہےہمیں جہاں سےجاتےہوئے
جوموت کا منظردیکھتےرہےمسکراتےہوئے
وہ میری تربت پہ آجاتےہیں آنسو بہاتےہوئے