مر جانے کو جی چاہتا ہے

Poet: Faiz Ahmed Faiz By: Aamir Mehmood, Lahore

ضبط کا عہد بھی ہے شوق کا پیمان بھی ہے
عہد و پیمان سے گذر جانے کو جی چاہتا ہے

درد اتنا ہے کہ ہر رگ میں ہے محشر بھرپا
اور سکون ایسا ہے کہ مر جانے کو جی چاہتا ہے

Rate it:
Views: 1068
15 Jun, 2008