مرا اک خواب ہے جاناں
Poet: . By: Shakila, Khanewalوفا کی آخری حد کو
 ہم تم
 کیوں نہ سر کر لیں
 جفاؤں کو وفائیں دیں
 وفاؤں کو ثمر کر لیں
 تمہیں مجھ سے
 مجھے تجھ سے
 نہ راعی بھر شکایت ہو
 مثالوں میں نہ مل پاۓ
 ہمیں ایسی محبت ہو
 مری آنکھیں ترے غم میں
 کچھ ایسے درد سے برسیں
 کہ خود ساون بھی کہہ اٹھے
 یہ آنسو ہیں یا جھرنے ہیں ؟
 بڑی سوغات دی ہم کو
 یہ کس نے مات دی ہمکو
 مرے دکھ میں
 ترے دل سے
 کچھ ایسے آہ نکل جاۓ
 کہ پتھر بھی پگھل جاۓ
 مرا اک خواب ہے جاناں
 وفا کا تذکرہ جب ہو
 ہمارا نام بھی آۓ
 دلائل دینے والے سب
 ہمیں ہی محترم جانیں
 کچھ ایسے وقف چاہت میں
 یہ اپنی ذات ہو جاۓ
 ہمارانام آنے پر
 جفا کو مات ہو جاۓ
 مرا اک خواب ہے جاناں 
 مرا اک خواب ہے جاناں 
  
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 