میرا دل توڑ کر پچھتانےلگےہیں
ہم سےپھر مراسم بڑھانےلگےہیں
جس داستاں کو ہم بھلا بیٹھےتھے
ایک بار پھراسےدھرانے لگےہیں
جنہیں ہم اپنا سب کچھ سمجھ بیٹھے
آج وہی دوست ہمہیں بیگانے لگے ہیں
کمرےمیں تمہاری یادیں بکھری پڑی ہیں
آ جاؤ تنہائی کہ ناگ آگ برسانے لگےہیں
جیون کہ منجدھارمیں تمہاراسہارا تھا
آج تک نہ اصغر کسی ٹھکانےلگے ہیں