Add Poetry

مرا ساتھ اس نے بنایا تماشا

Poet: توقیر اعجاز دیپک By: شمائلہ اسد , Multan

مرا ساتھ اس نے بنایا تماشا
مگر میں نے پھر بھی نبھایا تماشا

پرانی کہانی ابھی چل رہی تھی
کہ اس نے نیا اِک دِکھایا تماشا

یہ تھیٹر تماشائیوں سے بھرا تھا
جب اِس بار اس نے لگایا تماشا

معاوِن اداکار کیوں بیچ آۓ ؟
جو تنہا تھا اس نے چلایا تماشا

مجھے ایک منفی سا کردار دے کر
لگاتار اس نے بڑھایا تماشا

جو مہماں اداکار کا میں نے پوچھا
تو کیوں اس نے مجھ سے چھپایا تماشا ؟

مرے خون سے سارا اِسٹیج بھر کے
بڑا ہی بھیانک بنایا تماشا

نہ جانے دِیں کس نے ہدایات اس کو ؟
جو لے کر مری جاں مِٹایا تماشا

Rate it:
Views: 45
06 Nov, 2024
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets