مرا ہی یار مجھے بد نصیب لگ رہا تھا
Poet: By: AB shahzad, Mailsiمرا ہی یار مجھے بد نصیب لگ رہا تھا
زمانہ سارا ہی اس کا رقیب لگ رہا تھا
میں اس لیے ہی گیا ہار مقدمہ اپنا
مرا برا ہی مجھےتو نصیب لگ رہا تھا
ملا کئی دنوں کے بعد اس لیے ہی وہ
ذرا سا شکل سے ہٹ کے عجیب لگ رہا تھا
لباس پہنا ہوا تھا عجیب سا اس نے
وہ کوئی اب مجھے شاعر ادیب لگ رہا تھا
بدل دیا ہے زمانے کے نہج نے اس کو
مرا تو آج وہ دشمن حبیب لگ رہا تھا
پرانی بھول چکا تھا عداوتیں سب وہ
مرے تو آج وہ دل کے قریب لگ رہا تھا
کبھی وہ شخص بہت ہی امیر تھا شہزاد
جو دیکھنے میں تو بہت اب غریب لگ رہا تھا
More Love / Romantic Poetry






