تری سوچ میں آؤں ترے خیال میں آؤں
تُو خدا سے کرے اُس سوال میں آؤں
لمحوں میں آؤں میں اُوقات میں آؤں
تری زندگی کے تمام ماہ و سال میں آؤں
دعائیں کرتا ہوں میں التجاح کرتا ہوں
مرتے مرتے بھی میں ترے استعمال میں آؤں
نااُمیدی میں آس بن کے لہراؤں
تسلی دل بن کے ترے ملال میں آؤں
تُو قید کر کے رکھ لے مجھے نگاؤں میں
خود تری چشم و زلفِ جال میں آؤں
میرا ذکر آئے ترے نام کے ساتھ ساتھ
میں تری محبتوں کے اعمال میں آؤں
کومل ورکوں پے نام میرا آئے نہال
میں شعر و غزل میں کلامِ نہال میں آؤں