مردہ ہیں دل ہر آنکھ میں برسوں کے رت جگے

Poet: Wamiq Kakakhel By: Wamiq Kakakhel, Rawalpindi

مردہ ہیں دل ہر آنکھ میں برسوں کے رت جگے
اس شہر خواب کش میں کوئی کس طرح جیئے

برسوں سے انتظار کبھی اس چمن میں بھی
آئے کبھی بہار کبھی پھول بھی کھلے

ہے عشق بھوگ جھیلتے رہنے کا نام ہے
کیسی نوازشیں بھلا کس بات کے صلے

اک خواب کہ سمایا رگ جاں میں آج بھی
گم گشتہ راستوں پہ میرے ساتھ وہ چلے

دیکھا جو ہم نے عشق مجسم یہ حال تھا
تن کا لباس اترا ہوا، ہونٹ تھے سلے

ترک تعلقات کا اک فائدہ ہوا
اب وہ شکائتیں رہیں نہ ہی رہے گلے

رہیے تو ساتھ ساتھ مگر دل نہ مل سکیں
وامق ہم ایسے قرب سے تو دور ہی بھلے

Rate it:
Views: 874
05 Jun, 2010