مردہ ہیں دل ہر آنکھ میں برسوں کے رت جگے
Poet: Wamiq Kakakhel By: Wamiq Kakakhel, Rawalpindiمردہ ہیں دل ہر آنکھ میں برسوں کے رت جگے
 اس شہر خواب کش میں کوئی کس طرح جیئے
 
 برسوں سے انتظار کبھی اس چمن میں بھی
 آئے کبھی بہار کبھی پھول بھی کھلے
 
 ہے عشق بھوگ جھیلتے رہنے کا نام ہے
 کیسی نوازشیں بھلا کس بات کے صلے
 
 اک خواب کہ سمایا رگ جاں میں آج بھی
 گم گشتہ راستوں پہ میرے ساتھ وہ چلے
 
 دیکھا جو ہم نے عشق مجسم یہ حال تھا
 تن کا لباس اترا ہوا، ہونٹ تھے سلے
 
 ترک تعلقات کا اک فائدہ ہوا
 اب وہ شکائتیں رہیں نہ ہی رہے گلے
 
 رہیے تو ساتھ ساتھ مگر دل نہ مل سکیں
 وامق ہم ایسے قرب سے تو دور ہی بھلے
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 