مرنے کا مجھے تیرے عشق میں ارادہ نہیں ھے
اتنی چاھت ھے مگر زیادہ بھی نہیں ھے
کیا دیکھے اسے یوں ھم
دیکھنے کا ارادہ نہیں ھے
پاس ان کے کوئی اور بیٹھے ھے
یوں دیکھنے کا ارادہ نہیں ھے
کیوں ان کو دیکھہ کے آنکھیں نم ھوگئی
جب کے اس کے دل کا ارادہ ہی نہیں ھے
اسکی عبادت کیوں کرؤں میں
وہ تو نہ خدا ھے خدا توں نہیں ھے