مرکز سے ہو کے جدا

Poet: rizwana By: rizwana, toronto

مرکز سے ہو کے جدا
کہا حوش رہا ہے کوئی

مہبتوں کا الگ ہے نشہ
پنپتا ہے نفرتوں کا جہاں کوئی

دواؤں میں ہیں اثر بہت
جانتا ہے کہا کوئی

زندگی کی بساط پر
چلنا ہے آساں کوئی

داغ ے فراق دے کر
ممطمین ہے کہاں کوئی
 

Rate it:
Views: 522
05 May, 2013