Add Poetry

مری نظروں کا زنگ اترا وشمہ آنسو بہانوں میں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

چلے آؤ ، بہار آئی ، نہیں دیکھا زمانوں میں
پڑھو خود آ کے لکھے ہیں گلوں پے کچھ فسانوں میں

کہا کرتے تھے تم :ـ’’دیکھو حسن کتنا ہے کلیوں میں‘‘
رخ تاباں کو دیکھا کرتے تھے ہم اس بہانوں میں

نہیں اب خواب میں آتے جو گزرے پل حقیقت تھے
وہ راتیں جگمگاتی تھیں ، وہ دن بھی تھے سہانوں میں

وہ جگنو تیری آنکھوں کے ، وہ برگِ گل لبوں کے بھی
شگوفہ سا بدن بربط ، وہ سانسوں کے ترانوں میں

بہاروں کی جوانی بھی ، ہو جھرنوں کی روانی بھی
تجھی کو ڈھونڈھتے ہیں شب کو تارے سب دیوانوں میں

سبو میرے تخیل کا ، ہو پیمانہ سخن کا بھی
مجھے ہستی ملی ہے مٹ کے تیرے آستانوں میں

ملی ہے تازگی روح کو ، قرارِ دل بھی حاصل ہے
مری نظروں کا زنگ اترا وشمہ آنسو بہانوں میں

Rate it:
Views: 250
23 Apr, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets