مریض عشق کے لیے صبر و قرار لے آئی

Poet: SHABEEB HASHMI By: SHABEEB HASHMI, ALKHOBAR (KSA)

صبح کی ہوا جو خوشبؤئے یار لے آئی
میرے چمن میں نسیم بہار لے آئی

تو رونق محفل بزم چراغاں ھے صنم
تیری ادا میرے چہرے پہ نکھار لے آئی

چمکتی رہتی ہیں آنکھیں آبگینوں کیطرح
نگاہ اٹھی تو سرور و خمار لے آئی

سکوں سا رہتا ھے تیری صحبت میں اکثر
مریض عشق کے لیے صبر و قرار لے آئی

یہ شرط محبت تھی کہ وعدہ یاد رھے
وہ شام عجب تھی جو تیرا انتظار لے آئی---

Rate it:
Views: 1217
08 Oct, 2013