مریض محبت
Poet: By: Mansoor Achakzai, islamabadمریض محبت انہی کا فسانہ
سناتا رہا دم نکلتے نکلتے
مگر زکر شام الم جب بھی آیا
چراغ سحر بجھ گیا جلتے جلتے
انہیں خط میں لکھا تھا دل مضطرب ہے
جواب ان کا آیا محبت نہ کرتے
تمہیں دل لگانے کو کس نے کہا تھا
بہل جائے گا دل بہلتے بہلتے
وہ مہمان رہے بھی تو کب تک ہمارے
ہوئی شمع گل اور ڈوبے ستارے
قمر اس قدر ان کو جلدی تھی گھر کی
وہ گھر چل دیئے چاندنی ڈھلتے دھلتے
More Love / Romantic Poetry







