مریض محبت

Poet: By: Mansoor Achakzai, islamabad

مریض محبت انہی کا فسانہ
سناتا رہا دم نکلتے نکلتے

مگر زکر شام الم جب بھی آیا
چراغ سحر بجھ گیا جلتے جلتے

انہیں خط میں لکھا تھا دل مضطرب ہے
جواب ان کا آیا محبت نہ کرتے

تمہیں دل لگانے کو کس نے کہا تھا
بہل جائے گا دل بہلتے بہلتے

وہ مہمان رہے بھی تو کب تک ہمارے
ہوئی شمع گل اور ڈوبے ستارے

قمر اس قدر ان کو جلدی تھی گھر کی
وہ گھر چل دیئے چاندنی ڈھلتے دھلتے

Rate it:
Views: 1378
03 May, 2008