Add Poetry

مریضِ عشق کی خاطر دعا کرے نہ کرے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

ہجومِ شوق میں خود سے جدا کرے نہ کرے
یہ اس کی مرضی ہے مجھ کو رہا کرے نہ کرے

مریضِ عشق کسی طور بچ نہ پائے گا
مریضِ عشق کی خاطر دعا کرے نہ کرے

مجھے تو رکھنا پڑے گا رفاقتوں کا بھرم
وہ میرا دوست ہے چاہے وفا کرے نہ کرے

میں سوگوار رہوں گی کسی کی فرقت میں
محبتوں کا کوئی حق ادا کرے نہ کرے

شکست کھا کے بھی رہتی ہوں مطمئن اکثر
کوئی بھی جشنِ طرب وہ بپا کرے نہ کرے

میں پھنس گئی ہوں تلاطم کی تیز لہروں میں
میں کیا کروں کہ مدد ناخدا کرے نہ کرے

Rate it:
Views: 706
08 Mar, 2019
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets