مجھے وہ روز کہتی ہے
مرے تم خواب دیکھو ناں
کہ میرے خواب تم کو تو
ذرا سے بھی نہیں آتے
بڑے ہو بے وفا تم تو
مرے تم خواب دیکھو ناں
مگر پگلی
وہ خوابوں کی حقیقت سے
نا واقف ہے
اُسےمعلوم ہی کب ہے
کہ خوابوں کے سُہانے پھول
دنیا میں نہیں کھِلتے
کہ جن کے خواب دیکھو وہ
حقیقت میں نہیں مِلتے