مرے دل سے محبت کی فراوانی نہیں جاتی

Poet: بی ایس جین جوہر By: مصدق رفیق, Karachi

مرے دل سے محبت کی فراوانی نہیں جاتی
میں اکثر سوچتا ہوں کیوں یہ نادانی نہیں جاتی

یہ حالت ہو گئی ہے شدت‌ خطرات پیہم سے
کہ اچھے آدمی کی شکل پہچانی نہیں جاتی

گھروں کی رونقیں کلکاریاں بچوں کی ہوتی ہیں
کھلونوں کو سجا کر گھر کی ویرانی نہیں جاتی

نہ رسم و راہ ہے ان سے نہ باقی واسطہ کوئی
مگر پلکیں جو کرتی ہیں نگہبانی نہیں جاتی

بزرگوں سے سنا ہے ماں کے قدموں میں ہی جنت ہے
کہ خالی برکتوں سے ماں کی قربانی نہیں جاتی
 

Rate it:
Views: 103
19 Jun, 2025