مرے دل کے آنگن سے ماتم کی صدائیں آتی ہیں

Poet: NEHAL GILL By: NEHAL, GUJRANWALA

مرے دل کے آنگن سے ماتم کی صدائیں آتی ہیں
روتی ہوئی آنکھوں کے رستے مری وفائیں آتی ہیں

کیا جانو مرے کومل شریر کو کیسے جلاتی ہے
ترے شہر سے ہجر کی جب گرم ہوائیں آتی ہیں

کیسے بُھلادو میں ساون کا مہینہ جاناں!
مجھے یاد وہ برساتیں، وہ گھٹائیں آتی ہے

مانا کے جدائی میں مرا قصور ہے زیادہ مگر
کچھ ترے حصے میں بھی جاناں خطائیں آتی ہیں

یاد کی اُنگلی پکڑ کے سفرِ زندگی طہ نہیں ہوتا
نہال لبوں پے نزع کی بارہا دعائیں آتی ہیں

Rate it:
Views: 422
17 Apr, 2012