تری یادوں میں گزرتا ہے وقت سونے کا
مزاج دیتا ہے میرا ہر وقت رونے کا
عجیب سی فکر عجب سا ڈر رہتا ہے
نا حاصلِ چیز کو بھی کھونے کا
میں یا یہ وقت گزر ہی جائے گا
آہیں بھرنے کا رونے دھونے کا
حیرت ہو گی سن کے آپ کو میرے بارے
مجھے شوق ہے نگاہوں سے بسمل ہونے کا
کاٹے گیں بھی زمانے والے صرف نفرتیں
زمانہ ہی ایسا ہے بس نفرت بونے کا
محل و مینار کے مالک اگرچہ نہیں
مگر میرے سینے میں ہے اِک ٹکڑا سونے کا
نہال بیچے سمندر ہی دم توڑ دیا
جب دیکھا نظارہ کناروں پے سر ڈبونے کا