Add Poetry

مزاجِ یار جو برہم زرا سا لگتا ہے

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

مزاجِ یار جو برہم زرا سا لگتا ہے
تو سارا شہر ہی مجھ کو خفا سا لگتا ہے

ہے جب سے چھوڑ دیا مجھ کو ایک اپنے نے
ہر ایک شخص مجھے بےوفا سا لگتا ہے

اداسی ذہن پہ چھائی ہے ایسی اس کے بعد
کہ محفلوں کا مزہ کرکرا سا لگتا ہے

وہ بےوفا ہے مگر پھر بھی جانے کیوں مجھ کو
کوئی گلہ کرے اس کا برا سا لگتا ہے

کچھ اس لیۓ بھی میں یارو اسی پہ مرتا ہوں
وہ سارے شہر سے مجھ کو جدا سا لگتا ہے

وہ میرے شعر کو پڑھ کر کچھ اس طرح بولے
یہ آدمی تو کوئی دل جلا سا لگتا ہے

ہے اس کے لہجے میں باقرؔ مٹھاس ہی ایسی
وہ اجنبی ہے مگر آشنا سا لگتا ہے
 

Rate it:
Views: 1002
13 May, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets