مسافت اب بھی باقی ہے

Poet: Bilal By: Bilal Kareem, islamabad

انا کی بات ہے ورنہ محبت اب بھی باقی ہے
اسے میری مجھے اس کی ضرورت اب بھی باقی ہے

کوئی مشکل اگر در پیش آئے تو لوٹ آنا تم
تمہارے واسطے دل میں عقیدت اب بھی باقی ہے

تیری پلکوں کی چلمن پر ستارے جھلملاتے ہیں
تیری آنکھوں میں ہلکی سی شرارت اب بھی باقی ہے

یہ کیا کھیلا ہے الٹا کھیل میرے ساتھ قسمت نے
سامنے منزل کھڑی ہو اور مسافت اب بھی باقی ہے

Rate it:
Views: 466
01 Nov, 2008