مست نطروں کی مستی

Poet: Jamil Ahmad Jamil By: Qasim, Lahore

نظروں کی مستی کی مستانی نگاہوں کے مستانے ہزاروں ہیں
ہم نے تو پینی ہے آپ کی آنکھوں سے ورنہ میخانے ہزاروں ہیں

Rate it:
Views: 614
17 Apr, 2008