Add Poetry

مسلسل عشق میں ناکامیاں ہی ملی ہیں

Poet: maria ghouri By: maria ghouri, haroonabad

مسلسل عشق میں فقط ناکامیاں ہی ملی ہیں
محبت کے نام پہ مجھے رسوائیاں ہی ملی ہیں

تمنا جب بھی کی، شب ضفاف کی میں نے
چاروں طرف ہجر کی تنہائیاں ہی ملی ہیں

انکے انتظار کا موسم جانے کیوں بڑھتا ہی جارہا ہے
دیدار یار کی چاہ میں انتظار کی گھڑیاں ہی ملی ہیں

کاش وہ کہیں سے آ کے مرے تڑپتے دل پہ ہاتھ رکھ دے
اسی اک خواہش کے بدلے محبت کی خاموشیاں ہی ملی ہیں

اے طبیب بتا مرا مرض قریب المرگ ہے کہ نہیں
سفر حیات میں مسلسل عشق کی جدائیاں ہی ملی ہیں

Rate it:
Views: 408
18 Jun, 2014
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets