تمہارے پاس آ کر بیٹھنا اور مسکرا دینا
کچھ کہنے کو لب کھولنا اور مسکرا دینا
خاموش آنکھوں سے تمہیں بس دیکھتے جانا
کچھ دل ہی دل میں سوچنا اور مسکرا دینا
کبھی تنہائی میں بیتی ہوئی باتوں کا دہرانا
انہی یادوں میں گم ہوجانا اور مسکرا دینا
خزاں کے بعد وہ ابر بہاراں کا خیال آنا
غم دوراں کا یکسر بھول جانا مسکرا دینا
اسی بے فکر طبیعت نے ہمیں قائم رکھے رکھا
ہر درد ہنس کے سہنا اور مسکرا دینا