وہ نہ بھولے بھلا کے دیکھ لیا
دل کو سمجھا بجھا کے دیکھ لیا
بعد اسکے خدا سے کیا مانگوں
" آپ نے مسکرا کے دیکھ لیا"
اور کیا دیکھنے کو باقی ہے
تیرا گھونگھٹ اٹھا کے دیکھ لیا
آپ کو دل لگی کی عادت ہے
آپ سے دل لگا کے دیکھ لیا
آہی جاتا ہے سامنے سب کے
رازِ الفت چھپا کے دیکھ لیا
آپ سانسوں سے بھی قریب رہے
آپ سے دور جا کے دیکھ لیا
غم کسی حال میں نہیں چھپتا
مسکرا مسکرا کے دیکھ لیا
کوئی مخلص نہیں زمانے میں
ہاتھ سب سے ملا کے دیکھ لیا
وقت نازک یہ ، چھوڑ جاتا ہے
سایہ بھی آزما کے دیکھ لیا
دن ہے عارض تو رات کاکل ہے
ان کے پہلو میں جاکے دیکھ لیا
اپنی دوزخ ہی اچھی لگتی ہے
ان کی جنت میں جاکے دیکھ لیا
درد سا اک اٹھا سا رہتا ہے
ان کو دل میں بٹھا کے دیکھ لیا
مجھکو جنت سے کیوں نکالا تھا
میں نے دنیا میں آکے دیکھ لیا
اس کی آنکھوں سا وہ خمار کہاں
میکدہ ہم نے جا کے دیکھ لیا
ساری دنیا سَراب ہے مفتی
ہم نے دنیا میں آکے دیکھ لیا