کسی اپنے کی یادوں کو بھلانا یوں بھی مشکل ہے
کسی کو دل سے مٹا دینا سنو جاں یوں بھی مشکل ہے
بہت کم ملتے ہیں سچی چاہت والے
کسی کے پیار میں مٹنا سنو جاں یوں بھی مشکل ہے
کبھی ایسا نہیں ہوتا مٹا دیں دوریاں سب ہی
کہ قسمت سے لڑ کر جیتنا یوں بھی مشکل ہے
اک بار جو مٹ جائیں ہاتھوں کی لکیروں سے
انہیں واپس بلا لینا سنو جاں یون بھی مشکل ہے
لاکھ سچے وعدے کر لیں ھم لوگوں سے
مگر وعدے وفا کرنا سنو جاں یوں بھی مشکل ہے
کسی کے دل میں گھر کرنا ، اسے اپنا بنا لینا
سنو جاں یوں بھی مشکل ہے، سنو جاں یوں بھی مشکل ہے