Add Poetry

مظلوم عورتوں کے نام

Poet: فہد مشتاق فہد By: Fahad Mushtaq Fahad, Sadiqabad

یہ ظلم عورتوں پہ سحر، شام، اُف
ہے اک نئ مصیبت بہر گام، اُف

یہ عورت کے حق میں ہے تقسیم کیا
نہیں کام اس کو بجز کام، اُف

جو بیٹی ہے بیوی ہے اور ماں بھی ہے
اسے پھر بھی دیتے ہو دشنام، اُف

یہ عورت سے جا کر ہی پوچھے کوئ
جو عورت پہ چلتی ہے صمصام، اُف

یہ ہے معاشرہ کس طرح کا جہاں
ہے تحقیرِ نسواں سرِ عام، اُف

فکر جس کو سب کی ہے اس کے لیے
نہ عزت، نہ عظمت، نہ اکرام، اُف

کسی بہن کو کر کے برباد لوگ
سمجھتے ہیں خود کو وہ ضرغام، اُف

اِدھر تو گلِ تر سی لڑکی ہے اور
اُدھر بھیڑیا، دُرد آشام، اُف

جگر یہ اگر ہے تو عورت کا ہے
نہیں کرتی سہہ کے جو آلام، اُف

یہ عورت کی قسمت میں لکھی ہے بات
قبر میں کرے گی وہ آرام، اُف

اگر اس کو کہہ دے تو پھٹ جاۓ دل
ہے عورت کا وہ دردِ ابہام، اُف

کبھی تو سدھر جاۓ گا معاشرہ
تم، تمہارے یہ اوہام، اُف

Rate it:
Views: 535
15 Jun, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets