معجزہ نہ کوئی کمال ہوا
سوال در وہی سوال ہوا
میری حیات کا یہ حال ہوا
شکستہ ہو کے پھر بحال ہوا
سعی کرنا میرا، عبث ہی رہا
میں ٹوٹتا رہا بےحال ہوا
عروج کو زوال ہوتا ہے
میرے زوال کو زوال ہوا
نارسائے کمال؛ ہو کر میں
کِسلئے روبہءِ زوال ہوا
معجزہ نہ کوئی کمال ہوا
سوال در وہی سوال ہوا