جلتا ہوا چراغ تم نے کیسے بجھا دیا
معصوم دل میرے کو تم نے کیسے جلا دیا
ناداں تھا یہ دل میرا جو تم پہ آ گیا
نادان دل کو تم نے کیسے بھلا دیا
دل دے دیا تمہیں اور جان بھی نثار کر دی
بدلے میں دل و جان کے مجھے تم نے کیا دیا
معصوم دلمیرے کے ٹکٹرے ہزار کر دیے
ہر دل کے ٹکٹرے کو تم نے مٹی میں ملا دیا
سنبھال نہ سکا تو معصوم دل کو شاکر
دل معصوم پر ظالم نے زخم کیسا لگا دیا