معصوم سے دل میں محبت کی کلی کھل جائے تو آنکھوں کی پیاس سپنوں سے ڈھل جائے تو زندگی کبھی مانند بہار اور کبھی ماند خزاں اگر ملنے بچھڑنے کی قطار لگ جائے تو محبت پھرعبادت کا عکس بن جاتی ہے دل کو ٹوٹ کر چاہتے رہنے کی عادت ہو جائے تو