Add Poetry

مغموم ہو رہے ہو دکھا کر جفا کے ہاتھ

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

مغموم ہو رہے ہو دکھا کر جفا کے ہاتھ
ہوتے ہیں کب نصیب میں سب کے وفا کے ہاتھ

شرم و حیا سے سرخ ہے چہرہ یہ پیار کا
آنکھوں پہ رکھ دیئے ہیں جی اب مسکرا کے ہاتھ

دامن میں اپنے دیکھ لو صدیوں کا قحط ہے
بے چین ہیں ہوائیں بھی غم میں جلا کے ہاتھ

وہ زندگی کے شہر میں خوش ہے تو کیا کروں
میں لٹ گئی ہوں زیست کی کافر ادا کے ہاتھ

غنچے نہیں نصیب میں یہ ریگ دشت ہے
پنچھی لگیں گے پیار کے اب تو قضا کے ہاتھ

باقی رہی نہ تاب ، نہ دل میں سکون ہے
گلشن میں یرغمال ہیں جب سے ہوا کے ہاتھ

یہ عمر رائیگان گئی تیرےہجر میں
اٹھے نہ وشمہ اپنے لئے کیوں دعا کے ہاتھ

Rate it:
Views: 265
28 Aug, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets