مفلسی کی مہر ہوتی گئی میں لکھتا گیا
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiمفلسی کی مہر ہوتی گئی میں لکھتا گیا
درد کی لہر بڑہتی گئی میں لکھتا گیا
راتیں یوں بھی بڑی غالب رہی مجھ پر
پھر سے سحر آتی رہی میں لکھتا گیا
کچھ دنوں سے گردش بغاوت رہی بہت
طبیعت قہر ڈھاتی رہی میں لکھتا گیا
وہ بچھڑ کر بھی کہاں جدا ہوئے ہیں
یاد ہر پل ستاتی رہی میں لکھتا گیا
قلم تو میری سوچوں کا غلام رہا ہے
انگلیاں کپکپاتی رہی میں لکھتا گیا
وہ تجدید کے بدلے برباد کر چلے
زندگی اَجرُ دلاتی رہی میں لکھتا گیا
More Love / Romantic Poetry






