مل خوشی جائے تو پھر درد کہاں ہوتا ہے
Poet: اےبی شہزاد By: اےبی شہزاد, Mailsiمل خوشی جائے تو پھر درد کہاں رہتا ہے
 غم زدہ ایسے کوئی فرد کہاں رہتا ہے
 
 ایک جیسا کبھی موسم نہیں رہتا یہاں پر
 جاتا موسم ہے بدل سرد کہاں رہتا ہے
 
 مرد کی غیرتِ ایمانی ہے پہچان یہی 
 جس میں غیرت نہ ہو وہ مرد کہاں رہتا ہے
 
 صاف رکھتا ہے بدن آنے نہیں دیتا خاک
 آج انسان پسِ گَرد کہاں رہتا ہے
 
 پھول کھلتے ہیں بہاروں میں مہکتا ہے چمن 
 رنگ جاتا ہے بدل زرد کہاں رہتا ہے
 
 کچھ نظر آتا نہیں پیار ہو یا نفرت ہو
 فرطِ جذبات میں پھر خرد کہاں رہتا ہے
 
 اپنے شہزاد بدلتے ہیں نہج غربت میں
 جب برا وقت ہو ہمدرد کہاں رہتا ہے
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 