اک طرح تیری طلب دل میں بسا لی ہم نے
تجھ کو پایا نہ مگر عمر گنوا لی ہم نے
تیرے وعدوں کے سہارے تو زندہ ہیں ابھی
موت تو ورنہ کئے بار ھی ٹالی ہم نے
تیری دنیا سے تو دور نکل آے ہیں
تیری حسرت نہ مگر دل سے نکالی ہم نے
مل رہی ہیں محبت میں سزائیں کیسی
جیسے جنت سے کوئی چیز چرا لی ہم نے