Add Poetry

ملا کر نظریں پھر سے چرانے والے

Poet: اسد رضا By: ASAD, MPK

 ملا کر نظریں پھر سے چرانے والے
پیار کو جامع حقیقت پہنانے والے

تکتی ہیں نگا ہیں راستہ تیرا۔
آنکھوں میں شمع الفت جلانے والے۔

ملے فرصت کبھی پوچھ لینا ہم کو۔
دھڑکن میں سانسوں سے سمانے والے۔

دل کی بستی ھے تجھ بن ویراں۔
او ! صحرا کو گلشن بنانے والے۔

ہماری بھی فریاد نا رسائی سن لے۔
او ! روداد غم اپنی سنا نے والے۔۔

ہماری بھی سن لے کچھ منہ زبانی۔
او ! بیاں عشق خود سے فرمانے والے۔

زیب نہیں تجھ کو یوں گلہ محبت۔
غیروں کے کہنے میں آ جانے والے۔

گھائو گہرا ھے اپنے زخمی جگر ھے۔
او ! مرہم کافور کے لگانے والے۔

کوئی وعدہ وفا ہو جائے پھر سے ؟
میرے پیار پر انگلی اٹھانے والے۔

ہو جائے کوئی فیرا ادھر بھی۔
شمع انتظارکے بجھانے والے۔

زندگی کی سانسیں رواں ہیں تمسے۔
اسد خستہ کو جینا سکھانے والے۔
 

Rate it:
Views: 538
04 Jul, 2021
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets