ملا ہر حسیں بے وفا فانی زمانے میں
کمی کس نے چھوری میرا دل دکھانے میں
اک امید پہ گھر کا دروازہ گھلا رکھا
صدیاں بیت گئ پھر ان کے آنے میں
شاعر نھیں دل کے بھلانے کو کرتا ہوں شاعری
زرا سا درد چپھا ہےدل کےافسانے میں
اب تو شاھد ہی بچ کے نکلوں گا نجم
تیر یاد نے مارا ھے دل دیوانے میں