کچھ ہی دنوں کی بات تھی
دو دن کی ملاقات تھی
آنکھوں سے پانی رکتا نہیں
جل تھل کرتی برسات تھی
ہر سو سحر انگیزیاں بڑھتی گئیں
جس شام وہ میرے پاس تھی
چاندنی چٹک گئی چرے پے
وصل کی یہ سوغات تھی
جب ملن کی صورت بنی
پونم کی حسیں رات تھی
چند لمحوں میں وہ پگھل گئی
پتھر کی مورت جو ساتھ تھی