ملاقات
Poet: hira By: hira, gojraاک کرم خاص کا وعدہ ہے ان کا آج
جو ادھوری رہ گئی تھی وہ ملاقات ہے آج
تاروں نے آنگن میں اجالا سا کر دیا ہے
چاندنی بھی نئی لے پہ گنگنا رہی ہے آج
چہرے پہ میرے قوس قزح ہے چھائی ہوئی
پڑھ نہ لیں کہیں رقم داستاں وہ آج
پھول کلیاں تتلی سرگوشیاں کر رہے ہیں
جھوم کر رقص کر رہی ہیں دھڑکنیں بھی آج
آئنے کے سامنے کھڑا دیکھ رہا ہوں
فخر و غرور سے محبت نے کیا سنگار آج
تقدیر مہرباں سی لگ رہی ہے مجھ پہ
جل رہا ہے یہ زمانہ بھی دیکھو آج
انتظار یہ طویل تر ہوئے جا رہا ہے
کٹتی نہیں ہیں یہ گھڑیاں بے قرار آج
یوں لگتا ہے دستک ہو رہی ہے بار بار
اپنی ہی چاپ پہ میں چونک رہا ہوں آج
More Love / Romantic Poetry






