جو بھی میرا ہے وہ تیرا ہے سب
میری جان بتاؤ کیا ارادہ ہے اب
نہ جانے کیوں مجھ سے خفا ہو
مجھے بتا دو اس بات کا سبب
چھ دن تو فون تک نہیں کرتے
اس کے لیے مخصوص ہے اتوار کی شب
اپنے چاہنے والوں کو اتنا بھی نہ ستاؤ
کہ پھر ہمیں رہے نہ تمہاری طلب
ابھی بھی وقت ہے ملنے چلے آؤ
انتظار میں ہم ہو نہ جاہیں جاں بہ لب