Add Poetry

مو تیوں جیسی چا ہتیں ساری

Poet: معین فخر معین By: معین فخر معین, karachi

 حسن کی ھیں قیامتیں ساری
دل سے جاں تک جراحتیں ساری

بک گئیں پتھروں کے مول اک دن
موتیوں جیسی چاہتیں ساری

دامن دل پہ برستے آنسو
ھیں پیار کی عنا یتیں ساری

اک شب وصل پا کے بھول گئے
صد یوں کی ہم رفا قتیں ساری

روپ دکھلایا اس نے انساں کا
اپنی چھوڑ کے عداو تیں ساری

وقت ضرورت ہم نے بھی دیکھا
اپنوں نے بدلیں صورتیں ساری

وصل میں تھی اک د یوار انا
دل نے کر د یں بغاوتیں ساری

درد کے حرفوں سے عبارت ھے
چاہتوں کی حکایتیں ساری

اپنے بھی تھے معین پس بر بادی
کیا عدو سے شکا یتیں ساری

Rate it:
Views: 443
23 Mar, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets