موتی بن کر لفظ کا غذ پر بکھر جاتے ھیں
Poet: sarwat anmol By: sarwat anmol, Karachiموتی بن کر لفظ کا غذ پر بکھر جاتے ھیں
دکھ سارے میرے آنسوؤں بن کر بہہ جاتے ھیں
کیوں لمحوں میں اپنے بیگانے بن جاتے ھیں
آنکھوں میں اشک تھم سے جاتے ھیں
کہنےکوکہہ دیتےھےسب اپنےاپنےنصیب ھےمگر
دعاؤں سے بگڑے ھوۓ سنور جاتے ھیں
باغیچہ میں بیٹھی سوچ رہی ہو ں میں
کیوں پت جھڑکے موسم میں درخت اجڑجاتے ھیں
کرنا چاہتے ہم سب کے ساتھ بھلا مگر
آخر میں ہم ہی برے بن جاتے ھیں
ہم تو عشق بھی اس انداز سے کرتے ھے انمول
اپنےپچھے اک لازوال داستان چھوڑ جا تے ھیں
More Love / Romantic Poetry







