موسم بہار کے بھی کبھی رہتے

Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri

موسم بہار کے بھی کبھی رہتے
ٹھنڈی ہوا کے جھونکے کبھی چلتے

چھائے اداسی غم کی دلوں میں گر
امید کے سہارے کبھی جیتے

مسکان دوڑتی یہ لبوں پر ہے
جب خوشگوار لمحہ کبھی آتے

مشکل جو امتحان لگے سے ہیں
پر سرخروئی کو بھی کبھی پاتے

تقدیر نے چنے تھے یہ کچھ تنکے
صیاد کے نشانہ کبھی لگتے

اجڑے چمن فریب سے ناصر تب
شک باغبان پر بھی کبھی ہوتے

Rate it:
Views: 507
13 Jan, 2021