موسم گل میں بھی گل نذر خزاں ہیں سارے
Poet: شاہجہاں By: شاہجہاں, Dera Ismail Khanموسم گل میں بھی گل نذر خزاں ہیں سارے
مطمئن کوئی نہیں محو فغاں ہیں سارے
ہوشمندی سے قدم آگے بڑھاؤ لوگو
اپنی جانب ہی کھنچے تیر و کماں ہیں سارے
چہچہانے کی صدا آئی تھی کل تک جن سے
جانے کیوں آج وہ خاموش مکاں ہیں سارے
صرف دیوار کی اونچائی نظر آتی ہے
اے مرے شہر مرے لوگ کہاں ہیں سارے
اب خدا خیر کرے قافلہ والوں کی مرے
کھوئے کھوئے ہوئے منزل کے نشاں ہیں سارے
کتنا دھندلا دیا حالات نے تم کو شوقیؔ
جن کو تم ابر سمجھتے ہو دھواں ہیں سارے
More Love / Romantic Poetry






