Add Poetry

موسمِ گل سے شرارت نہیں کی جا سکتی

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

اب بہاروں سے تجارت نہیں کی جا سکتی
موسمِ گل سے شرارت نہیں کی جا سکتی

ہم اگر موت کے پنجے سے نہیں بچ سکتے
زندگی تجھ سے بغاوت نہیں کی جا سکتی

خشک آنکھوں میں سمندر نہ اتر آئے کہیں
غم کے دریا کی کفالت نہیں کی جا سکتی

جن کے ڈسنے کا اندیشہ ہو سرِ راہ گزر
ایسے سانپوں کی وکالت نہیں کی جا سکتی

تو جو مدت سے ہی پتھر ہے مرے رستے کا
اب ترے شہر سے ہجرت نہیں کی جا سکتی

جس کی پاداش میں جل جائیں سنہری آنکھیں
عشق میں ایسی سخاوت نہیں کی جا سکتی

تو نے بخشا ہے مجھے ذوقِ محبت وشمہ
تیرے افکار سے نفرت نہیں کی جا سکتی

Rate it:
Views: 466
03 Mar, 2019
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets