Add Poetry

موسمِ گل سے شرارت نہیں کی جا سکتی

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

اب بہاروں سے تجارت نہیں کی جا سکتی
موسمِ گل سے شرارت نہیں کی جا سکتی

ہم اگر موت کے پنجے سے نہیں بچ سکتے
زندگی تجھ سے بغاوت نہیں کی جا سکتی

خشک آنکھوں میں سمندر نہ اتر آئے کہیں
غم کے دریا کی کفالت نہیں کی جا سکتی

جن کے ڈسنے کا اندیشہ ہو سرِ راہ گزر
ایسے سانپوں کی وکالت نہیں کی جا سکتی

تو جو مدت سے ہی پتھر ہے مرے رستے کا
اب ترے شہر سے ہجرت نہیں کی جا سکتی

جس کی پاداش میں جل جائیں سنہری آنکھیں
عشق میں ایسی سخاوت نہیں کی جا سکتی

تو نے بخشا ہے مجھے ذوقِ محبت وشمہ
تیرے افکار سے نفرت نہیں کی جا سکتی

Rate it:
Views: 504
03 Mar, 2019
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets