شہرِ ویراں میں پھر آج آواز لگا رہا تھا کوئی
تاجر تھا ہلکے دام دلوں کو خرید رہا تھا کوئی
احتیاطً جوپوچھا ہم نے دلِ وفا کے داموں کا
فوراًبولا عقب میں یارِ دل خرید رہا تھا کوئی
بیچنےلگےجو ہم بھی دلِ نامراد کو اپنے ثاقب
ادبً بولاصاحب کیاکبھی اس میں رہاتھا کوئی