مٹھی میں بھری ریت

Poet: عبداالسلام عارف By: عبداالسلام عارف, Mississauga Canada

 ماضی کے وہ گم گشتہ دیتے ھیں دلاسہ مجھ کو
مٹھی میں بھری ریت کا جیسے ھو سھارا مجھ کو

لمحوں کی خبر نہ احساس زیاں ھے
کسطر ح سے اس وقت نے گزارا مجھ کو

سپنوں کں طرح ایک مسلسل تھی حقیقت
اپنا تو وہ کہتا تھا اپنا نہ بنایا مجھ کو

چاھوں بھی تو وہ لمھہ بھول نہ پاؤں ایسے
نہ سوچا تھا کبھی جس نے پکارا مجھ کو

بہت تیز ھواؤں نے اس دنیا کے شجر پر
مانند پرنند ہر ٹہنی پہ اڑایا مجھ کو

یہ راہ کا پتھر ھے یا منزل کی نشانی
کیا دیتا ھے راھبر اشارہ مجھ کو

چھوڑ چلی دھوپ جب میرا ھی آنگن
بھاروں نے بہت دیر سے سنوارا مجھ کو

عمر بیت چلی جا کے یہ احساس ھوا عارف
اک تشنگی سی رھی جس نے ستایا مجھ کو
 

Rate it:
Views: 475
28 Mar, 2013