میرے دل کے سونے سونے آنگن میں کب اترے گا
چاند گگن پہ رہتا ہے من آنگن میں کب اترے گا
ہر پل تیرا رستہ دیکھیں میری درپن آنکھیں
تیرا روپ سہانا درپن آنگن میں کب اترے گا
جس کی خاطر رات کی رانی آنگن میں مہکائی
خوشبو کا سوداگر بھینے آنگن میں کب اترے گا
تاروں کی ہمراہی میں اے چاند تمہارے کیا کہنے
نور کا ہالہ اس اندھیرے آنگن میں کب اترے گا
میرے دل کی نگری بھی روشن روشن ہو جائے گی
اس مہتاب کا جلوہ دل کے آنگن میں کب اترے گا